Hasraton say bhara Qabristan hun main
حسرتوں سے بھرا قبرستان ہوں میں
آباد کر مجھے کہ ویران ہوں میں
تسلی دے مجھکو کہ تو ہے ادھر
قید میں تنہاہ پریشان ہوں میں
تو نے چھوڑ دیا مجھے اور بتایا بھی نا
حماقت سے تیری حیران ہوں میں
فراقت تیری آخر مار ہی ڈالے گی
کب تک جیوں گا انسان ہوں میں
میری عمر سے زیادہ ہیں بوجھ مجھ پر
 بوڑھی تاثیر کا نوجوان ہوں میں
کسی طبیعت کے ظالم نے ڈسہ ہے مجھے
پورا کر کے چھوڑا ہوا ارمان ہوں میں
مجھے پڑھتا ہے زمانا بڑے زوق کیساتھ
کاغذ پر تحریر دلچسپ داستاں ہوں میں




 
 
 
 
